بھٹکل 30 ڈسمبر (ایس او نیوز) اُترکنڑا ضلع انچارج وزیرمنکال ویدیا کی صدارت میں اسسٹنٹ کمشنر آفس کے آڈیٹوریم میں سہ ماہی کے ڈی پی میٹنگ منعقد ہوئی۔ جس میں وزیر تحصیلدار پر اس بات کو لے کر گرم ہوئے کہ تحصیلدار دفتر سے ایک ولیج اکاونٹینٹ کا کمٹہ ٹرانسفر ہوکر چھ سال کا عرصہ گذرچکا ہے اورابھی تک اُس نے ریوینو دستاویزات حوالے نہیں کئے ہیں۔
وزیر نے سوال کیا کہ 6 سال پہلے بغیر کسی فائل کے حوالے کیے بغیرکمٹہ ٹرانسفر ہونے والے ملازم کا آخر کیا راز ہے، جب عوام کو ضروری دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ وہاں سے بھٹکل آتا ہے تو ایسا کیوں ہورہا ہے؟ تین ماہ قبل پچھلی کے ڈی پی میٹنگ میں میں نے بتایا تھا کہ مذکورہ عملہ اگر اپنے اختیارات نہیں دے رہا ہے تو اُسےمعطل کیا جائے پھر ابھی تک اُس کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی اوراُس نے اپنا چارج ابھی تک کیوں نہیں سونپا ؟ منکال ویدیا تحصیلدار پر گرم ہوتے ہوئے پوچھا کہ اُس کے خلاف معطلی کی کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی، منکال نے کہا کہ اس کے لئے اعلیٰ افسران ذمہ دارہیں اور میں اس کیس کو ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے چیف سیکرٹری کے سامنے لاؤں گا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے تحصیلدار تھیپے سوامی نے وضاحت کی کہ انہوں نےڈپٹی کمشنر کو اس تعلق سے لکھا تھا، مگرکوئی جواب نہیں ملا۔ لیکن وزیر منکال وئیدیا ان کے جواب سےمتفق نہیں ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس طرح کی لاپرواہی یا غیر قانونی کام کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
منکال وؑئیدیا نے اسسٹنٹ کمشنرڈاکٹر نینا ایس کو ہدایت دی کہ ولیج اکاونٹینٹ کو فوری طور پرمعطل کرے اورڈیوٹی میں غفلت برتنے پر تحصیلدار پر بھی ایکشن لے۔ انہوں نے ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹریشن کے لیے برسوں انتظار کرنے کے معاملے پر آفسران کو خبردار کیا کہ دوبارہ ایسے حالات پیدا ہوئے تواُن کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ راشن کارڈ کے لیے 980 درخواستیں آئی تھیں جن میں سے 538 کو نمٹا دیا گیا ہے، وزیر نے کہا کہ 100 فیصد نمٹایا جانا چاہیے تھا،وزیر نے سوال کیا کہ باقی کے راشن کارڈ کا کام ابھی تک مکمل کیوں نہیں کیا گیا، وزیر نے کہا کہ جو راشن کی درخواستیں قواعد کے مطابق ہیں تو اسے بھی جلد منظور کریں، ورنہ مسترد کریں، مگر کسی وجہ سے کام کو پینڈنگ نہ رکھیں۔
تعلقہ اسپتال کی بحث کے دوران بتایا گیا کہ اسپتال میں مریضوں کی تعداد میں بے حد اضافہ ہوگیا ہے اورنہ صرف بھٹکل تعلقہ بلکہ ہوناور اور آس پاس کے لوگ بھی بھٹکل تعلقہ سرکاری اسپتال آکرعلاج کروا رہے ہیں، اس وجہ سے اسپتال میں اسٹاف کی کمی ہوگئی ہے، اسپتال کی انچارج اور بھٹکل تعلقہ ہیلتھ آفسر ڈاکٹر سویتا کامتھ نے وزیر سے درخواست کی کہ کسی دوسرے ہسپتال سے بھٹکل اسپتال میں زائد اسٹاف کو تعینات کیا جائے۔ ڈاکٹر سویتا کامتھ نے بتایا کہ تعلقہ اسپتال میں ایک کوویڈ روم کھولا گیا ہے اور جانچ شروع کردی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی تک کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔
منکال وئیدیا نے بس ڈپو افسر دیواکر سے بھٹکل لائی گئی 20 بسوں میں سے 10 بسوں کو کمٹہ منتقل کرنے پرسوال کیا اورتجویز دی کہ بس کا انتظام اس طرح کیا جائے کہ طلباء اور عام لوگوں کو تکلیف نہ ہونے پائے۔
میٹنگ میں بہت سارے دیگراُمورپر بھی کافی بحث ہوئی اور کئی معاملات میں وزیر نے اسسٹنٹ کمشنر کو ضروری ہدایات دیں۔ میٹنگ میں بھٹکل ڈی وائی ایس پی سری کانت اورتعلقہ پنچایت کے ایکزی کوٹیو آفسر پربھاکرچکن منے وغیرہ بھی موجود تھے۔